کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
الفاظ سے عاری سی
زندگی میں بیماری سی
زہین پر جو بوجھ ہوں
روح پر ہوں بھاری سی
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
کہہ سکتے نہیں جن کو
خواہ رشتہ کو ئی بھی ہو
خود سا نہیں ہوتا کو ئی بھی پاس
خواہ وابسطہ کوئی بھی ہو
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
آنسووں سنگ نہیں بہتی جو
دل میں ہی ہیں رہتی جو
موت سنگ بھی نہیں مرتیں
آنکھیں بھی نہیں کہتی جو
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
زندگی میں ہوتی ہیں زندگی سی
کبھی گندگی سی تو کبھی بندگی سی
کبھی جیون سکون سے بھرتی ہیں
کبھی ہوتی ہیں شرمندگی سی
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں
کچھ باتیں ایسی ہو تی ہیں