بات رہنے دو

Poet: Muhammad Faisal By: Muhammad Faisal, Karachi

چاند تاروں کی بات رہنے دو
تم بہاروں کی بات رہنے دو

جانثاروں کا ذکر مت چھیڑو
غمگساروں کی بات رہنے دو

اپنے بیگانے سب ہی دیکھے ہیں
دوست یاروں کی بات رہنے دو

چھن نہ جائے کہیں قرار ترا
بے قراروں کی بات رہنے دو

آبلہ پا ہوئے سرِ گلشن
خارزاروں کی بات رہنے دو

چشمِ عبرت ہے کھل گئی جب سے
ان نظاروں کی بات رہنے دو

منہ کے بل ہم نے گرتے دیکھا ہے
شہسواروں کی بات رہنے دو

قابلِ تذکرہ نہیں فیصلؔ
غم کے ماروں کی بات رہنے دو

Rate it:
Views: 566
20 Feb, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL