Add Poetry

بات نکلے گی تو

Poet: By: Syed Mahtab Bukhari, Karachi

بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی
لوگ بے وجہ اُداسی کا سبب پوچھیں گے
اور یہ بھی پوچھیں گے کہ تم اتنی پریشان کیوں ہو
اُنگلیاں اُٹھیں گی سوکھے ہوئے بالوں کی طرف
اور اک نظر دیکھیں گے گزرے ہوئے سالوں کی طرف
چوڑیوں پر بھی کئی طنز کیے جائیں گے
اور کانپتے ہاتھوں پر فقرے بھی کسے جائیں گے
لوگ ظالم ہیں ہر اک بات کا طعنہ دیں گے
باتوں باتوں میں میرا زکر بھی لے آئیں گے
اُن کی باتوں کا زرا سا بھی اثر مت لینا
ورنہ چہرے کے تاثر سے سمجھ جائیں گے
چاہے کچھ بھی ہو سوالات نہ کرنا اُن سے
اور میرے بارے میں کوئی بات نہ کرنہ اُن سے
بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائےگی

Rate it:
Views: 572
01 Nov, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets