بات کو اب بڑھانا کیا
Poet: Rizwana aziz By: Rizwana aziz, Karachiبات کو اب بڑھانا کیا
دل کو اور دکھانا کیا
جذبات کی ہو قدر نہیں
وہاں لفظوں کو سجانا کیا
قفل ہو جب دروازے پر
لوٹ کے گھر کو جانا کیا
رہ جاؤں میں بن میں کہیں
تنہایوں سے اب گھبرانا کیا
منزل کا ہو جنہیں تعین نہیں
قافلے میں ان کے سمانا کیا
درد سے ہوں جو نا آشنا
زخموں کا ان سے تزکرانہ کیا
اندھیرے کو درکا ر ہے کرن
آفتاب کو دیا دیکھانا کیا
قدر کو اپنی گرانا کیا
بیتے قصّے کو دہرانا کیا
More Sad Poetry






