بادباں

Poet: حوریہ احمد By: حوریہ احمد, Karachi

بادباں کھول دو کشتی والو
جہاں چاہو نکل جاؤ
بحر میں چلتی ہواؤں کو تکلف دو
انہیں اپنی منزل کا تعین کرنے دو
کہ وہ پہنچا آئیں تمہیں
تمہاری منزل تک
کہ کوئی منتظر ہے تمہار
کسی انجان صحرا میں
کسی گھمسان جنگل میں
کسی گمنام جزیرے میں
کسی کے زخم بھرنے ہیں
کسی کو راہ دکھانی ہے
کسی کو آس دلانی ہے
مگر تم تو خود میں الجھے ہو
کہ کس کو کشتی کی بادبانی سنبھالنی ہے
کہ کشتی کس سمت میں جانی ہے
چلو لہروں کو اجازت دو
کہ وہ پہنچا آئیں تمھیں
تمہاری منزل تک

Rate it:
Views: 365
03 Jan, 2023
More Life Poetry