بادلوں کے درمیان کچھ ایسی سازش ہوئی جہاں میرا گھر تھا وہیں بارش ہوئی فلک کو عادت تھی جہاں بجلیاں گرانے کی ہم کو بھی ضد تھی وہیں آشیانہ بنانے کی