وقت سفر پر پھر چل رہا ہے کوئی
دیکھو آج پھر سے بدل رہا ہے کوئی
کیا خبر تھی کہ مسکرا رہا ہے وہ
رو رہا تھا جو کبھی بارش میں کوئی
آج پہچان ہی نہ رہی اسکی محبت کی
جو ہنسا رہا تھا اسی بارش میں کوئی
آج پھر وقت وصال آگیا ہے ہر کہی
پھر سے بارش کا سما اگیا ہے ہر کہی
چل رہے ہے اسی وقت سفر میں ہم
جس سفر میں تنہا چھوڑ گیا ہے کوئی