Add Poetry

باقی ہے

Poet: yasir khan By: yasir khan, sibi

ابھی مرنا نہیں یاسر ،ابھی کچھ کام باقی ہیں
ابھی درد باقی ہیں ، ابھی کچھ آلام باقی ہیں

ابھی تک سلسلہ غلامی دفن نہیں ہوا ہے
ابھی کچھ شاہ باقی ہیں،ابھی کچھ غلام باقی ہیں

ابھی تم ختم نہ کرنا میری اس کہانی کو یاروں
ابھی کچھ خواب باقی ہیں،ابھی کچھ نام باقی ہیں

ابھی تہنا ہی رہنا ہے ابھی تو گھر نہیں جانا
ابھی تو روشنی ہے ،ابھی تو شام باقی ہے

نہ سمجھو اسکو تم آخری شعر کہ لوگوں
ابھی لکھتے رہنا ہے،ابھی بہت کلام باقی ہے

Rate it:
Views: 458
06 Aug, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets