بالوں میں بکھری چاندی
Poet: By: maqsood hasni, kasurبالوں میں بکھری چاندی
 روح کی کب قاتل ہے
 مرتی ہو کہ جیون
 آس ہو کہ یاس
 اک کوکھ کی سنتانیں ہیں
 اک محور کے قیدی
 بالوں میں بکھری چاندی
 روح کی کب قاتل ہے
 جب دل دریا میں
 ڈول عشق کا ڈالو گے
 ارتعاش تو ہو گا
 من مندر کا ہر جذبہ
 ہیر کا داس تو ہو گا
 بالوں میں بکھری چاندی
 روح کی کب قاتل ہے
 ہر رت کے پھل پھول نیارے
 چاندنی راتوں میں
 دور امرجہ کے کھلیانوں میں
 سیرابی دیتے ہیں
 لب گنگا کے پیاس بھجاتے ہیں
 بالوں میں بکھری چاندی
 روح کی کب قاتل ہے
 من مستی
 آنکھوں کا کاجل
 دھڑکن دل کی
 زلفوں کی ظلمت
 کب قیدی ہیں
 بالوں میں بکھری چاندی
 روح کی کب قاتل ہے
 آتش گاہیں برکھا رتوں میں
 جلتی تھیں جلتی ہیں
 جلتی ہوں گی
 بالوں میں بکھری چاندی
 روح کی کب قاتل ہے
 
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 