ببھگی پلکوں تلے ہم نے چھپاۓ آنسو
ہنسنا چاہا مگر آنکھ میں آۓ آنسو
تم کو معلوم شاہد ہو کہ نہ ہو
تیرے جانے پہ بہت ہم نے بہاۓ آنسو
پیار ایک کھیل کہاں تھا کہ تماشہ کرتے
ہم نے یہ شوچ کے خود سے بھی چھپاۓ آنسو
جو تیرے سنگ بیتے تھے وہ دن بہت یاد آۓ
ہم نے انجام اے محبت پر بہاۓ آنسو
تو صدا خوش رہے آباد رہے شاد رہے
خدا کرے تیری آ نکھ میں کبھی بھی نہ آۓ آنسو
مسعود
تم نے دیکھا ہے کبھی چاند پہ بہتا پانی
میں نے دیکھا ہے یہ منظر تیرے رخسار پر اکثر