بدلتے موسم. بدلتی محبت

Poet: Maria riaz By: Maria riaz, Haroona abad

بدلتے موسم اچھے لگتے ہیں
بدلتی محبت کے روپ پھر کیوں نہیں بھاتے
موسم محبت کا پیغام لے کر آتے ہیں
ہر موسم میں ہلکی ہلکی محبت کی ادا ہوتی ہے
موسموں کے شانوں پر محبت کے وعدے ہوتے ہیں
پھر موسم بدل جانے پر ہم سب خوش ہوتے ہیں
جب موسم بدلتے ہیں
‏ "تو"
محبت بھی بدل جاتی ہے
محبت کے بدل جانے پر
شکوہ" غلہ" عداوتیں"
‏ "کیوں"
موسم کے ساتھ محبت بدل جاتی ہے
یہ دستور ہیں زمانے کے
پھر خود کو جلانا کیوں
‏ "اذیتیں" کیوں
مجھے بس اتنا کہنا ہے
‏ "صنم تم مجھے"
‏ چھوڑ گئے
مجھے دکھ نہیں
مجھے ناراضگی نہیں
مجھے شکوہ نہیں
 

Rate it:
Views: 1056
02 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL