برباد زندگی کی کانٹوں سے سیج سجا بیٹھا ہوں

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

برباد زندگی کی کانٹوں سے سیج سجا بیٹھا ہوں
اپنا تو مقدر ہی خراب ہے کہ دل لگا بیٹھا ہوں

میری راہوں میں پتھروں کے سوا کچھ بھی نہیں
انہی راہوں سے پھر باغبانوں کی چاہ لگا بیٹھا ہوں

جانتا ہوں ھزاروں کو ٹھکرا دیا اس نے یونہی
پھر بھی اس کے در پے جا کر دامن پھیلا بیٹھا ہوں

دل لگا کر دل توڑنا تو کھیل ھے اس ک لیئے شاید
پھر بھی اسی پر اپنا سب کچھ لٹا بیٹھا ہوں

کیسی چال چلتا ہے یہ بے رحم وقت بھی
سب کچھ ہوتے ہوے بھی سب کچھ گنوا بیٹھا ہوں

Rate it:
Views: 438
08 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL