برستے ہیں زخم آنکھو ں سے میری برسات کی مانند

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, ALKHOBAR

یہ اشک جو توں نے مجھ کو دئیے سوغات کی مانند
برستے ہیں زخم آنکھوں سے میری برسات کی مانند

میں کیسے بھلا دوں تجھے اے میری جان کے قاتل
رھتا ھے خیالوں میں میرے تو لمحات کی مانند

خاموش فضاؤں میں بھی سسکیوں کی صدا ھے
اب میں ٹوٹ کے روتا ھوں کسی رات کی مانند

ھر لمحہ تجھے چاھوں دعاؤں میں تجھے مانگوں
تیرا لوٹ کے آنا مجھے لگے کرامات کی مانند

بکھری ھوئی یادوں کو تم سمیٹو تو میں جانوں
میرے دامن میں چلے آؤ کسی خیرات کی مانند

Rate it:
Views: 1725
05 Jun, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL