Add Poetry

بس اور نہیں

Poet: Shakira Nandini By: Shakira Nandini, Oporto

بس اور نہیں
لوٹا دے مجھے وہ گزرا کل
لوٹا دے مجھے وہ کھویا پَل
لوٹا دے مجھے میری مسکُراہٹ
لوٹا دے مجھے میری قسمت
اندھیرے کے سائے میں کیسا جینا
لوٹا دے مجھے اِک اُمید کی کرن
لوٹا دے مجھے وہ خوابوں کے موتی
لوٹا دے مجھے وہ چوڑیوں کی کھنک
لوٹا دے مجھے وہ آنکھوں کی چمک
لوٹا دے مجھے میرا بچپن
لوٹا دے مجھے میرا بچھڑا آنگن
تجھ سے فریاد کرتی ہے یہ بندی
لوٹا دے مجھے، میرے ہاتھوں کی مہندی

Rate it:
Views: 411
10 Nov, 2017
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets