میرے لب اک ہی سوال تھا
تیرے دل میں کیسا ملال تھا
تیرے حال سے میرا حال تھا
ورنہ میں تو محو ِزوال تھا
بس دل میں اک ہی خیال تھا
کہ وہ ہجر تھا یا وصال تھا
وہ جو تیرا حسن و جمال تھا
وہ خود آپ اپنی مثال تھا
میں جو وقتِ رخصت نہال تھا
وہ تیرے ہجر کا وبال تھا
تیری خامشی میں جو سوال تھا
تواشکوں کا رکنا محال تھا
بس یہی تیرا کمال تھا