بغیر درد کے اشک بہائے نہیں جاتے

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

بغیر درد کے اشک بہائے نہیں جاتے
دل کے سارے راز ہر کسی کو بتائے نہیں چاتے

دھوکا تو کھا چکے ہیں پہلے ہی ھم
اب نئے رشتے اور ھم سے بنائے نہیں جاتے

بے بسی بھر کہ میری آنکھوں میں اتر آتی ہے
اب آنسو میرے اور ھم سے چھپائے نہیں جاتے

کتنا روکیں ان دکھی آہوں کو نکلنے سے ہم
اب اپنے درد اور ھم سے دبائے نہیں جاتے

غم کی لہریں میرے لفظوں کے رنگ مٹا دیتی ھیں
شعروں میں ھم سے نئے رنگ دکھائے نہیں جاتے

ایک بات ھماری یاد رکھنا ہمیشہ
کسی کو رلا کر اپنے گھر بسائے نہیں جاتے

Rate it:
Views: 688
07 Mar, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL