بغیر درد کے اشک بہائے نہیں جاتے
دل کے سارے راز ہر کسی کو بتائے نہیں چاتے
دھوکا تو کھا چکے ہیں پہلے ہی ھم
اب نئے رشتے اور ھم سے بنائے نہیں جاتے
بے بسی بھر کہ میری آنکھوں میں اتر آتی ہے
اب آنسو میرے اور ھم سے چھپائے نہیں جاتے
کتنا روکیں ان دکھی آہوں کو نکلنے سے ہم
اب اپنے درد اور ھم سے دبائے نہیں جاتے
غم کی لہریں میرے لفظوں کے رنگ مٹا دیتی ھیں
شعروں میں ھم سے نئے رنگ دکھائے نہیں جاتے
ایک بات ھماری یاد رکھنا ہمیشہ
کسی کو رلا کر اپنے گھر بسائے نہیں جاتے