Add Poetry

بنام عشق دل توڑا گیا ہے

Poet: عزیز By: عزیز, Burewala

بنام عشق دل توڑا گیا ہے
بنا کر پھر مجھے ڈھایا گیا ہے

نصاب عشق میں شامل نہیں تھا
سبق جو تو مجھے سکھلا گیا ہے

ہمیں تو وصل میں بھی چین کب تھا
تمہیں تو ہجر بھی راس آ گیا ہے

جنوں بھی فلسفہ ہے عاشقی کا
مجھے اک نا سمجھ سمجھا گیا ہے

بڑی مشکل سے جچتی ہے کوئی شے
خدا کا شکر ہے تو بھا گیا ہے

میں تھا سلجھا ہوا معصوم لڑکا
لگا کر وہ گلے الجھا گیا ہے

میں اس کو بے وفا مانوں تو کیسے
نماز شب میں جو مانگا گیا ہے

مسافر خانہ ہے شاید مرا دل
وہ اپنے طور پر آیا گیا ہے

وہیں پہ منتظر ہوں مدتوں سے
مجھے وہ جس جگہ ٹھہرا گیا ہے

تم اس کے غم کا اندازہ لگاؤ
ندی کی سمت جو تنہا گیا ہے

اسے سوغات میں دے آیا ہستی
یہ جس دیوانے کا لاشہ گیا ہے

میں اس کو سارا پی جاؤں گا اک دن
کئی کشتی کو دریا کھا گیا ہے

Rate it:
Views: 1
05 Feb, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets