میں تیرے لیے بندئہ حقیر ہوں
بھلے ہی عشق کی تفسیر ہوں
مجھ کو چڑھا دو سو لی پہ
بھلا میں کیوں بے نظیر ہوں
مجھ کو معرکے ہیں کئی درپیش
میں سچے خواب کی تعبیر ہوں
ہر کو ئی روندھتا ہے مجھے
گویا یک لاوارث جا گیر ہوں
اس کی روایت ہے دل توڑنا
اور میں پہلے ہی دلگیر ہوں
تم رہ سکتے ہو تو رہو مگر
عدیل میں تو صرف راہگیر ہوں