آتی ہے جہاں باطل کی باگشت
سینہ چیر دے صدائے الف لام میم
ٹوٹے کفر کے پتھر ضرب حق سے
پہاڑ ریزہ ریزہ،ہےنزولِ کتاب مبین
بن دیکھے فیصلے لکھے ہوئے ہیں
دل کا معاملہ ہے نہیں شرط عینِ یقین
کھڑے صف باندھے وجدان میں
تکمیل ِ وفا ہے یہ اک سجدہِ جبیں
دل دیا ہے بس جان رہ گئی ہے
کروں گا قربان بھی روزِ شمشیرزنی