بچھڑتے وقت اس کی آنکھ نم تھی
جو صدیوں سے میری وجہ غم تھی
کچھ عجیب سا بچھڑتے وقت سماں تھا
تیز دھوپ تھی آنکھ مدھم تھی
مجھے بھی خود پہ تھا ملال کافی
اور وہ بھی اپنی ذات سے برہم تھی
بدل چکے تھے ہم دونوں رستہ
باقی تو صرف اک قسم تھی
ہم دونوں پھر پلٹنا چاہتے تھے کاشی
گھڑی جدائی کی مگر بے رحم تھی