تم سے نہیں میں خود سے بچھڑی ہوں میں شمع ہو کر اپنی روشنی سے بچھڑی ہوں اس سے بڑھ کر کیا ہوگا حادثہ مقدر کا دل و جان سے چاہا جسکو میں اسی سے بچھڑی ہوں