بڑا گھر نہ گاڑی

Poet: UA By: UA, Lahore

بڑا گھر نہ گاڑی زیورات نہ قیمتی ملبوسات
مختصر زندگی ہے کیا کرنا اتنا سامان حیات

مال و دولت عیش کوشی زیست کی رنگینیاں
اپنے بھلا کس کام کی دو چار رہ گئے دن رات

جب تک نظر میں نور ہے تم کو ہی دیکھا کریں
دن کا کوئی بھی پہر ہو یا شام ہو کہ یا ہو رات

اس مختصر حیات میں اپنی تو یہ خواہش رہی
بس تمہارا ساتھ رہے میری زیست کی سوغات

جب بدن سے جان نکلے جان کیا ماہان نکلے
جاں کنی کے وقت جبیں پہ ہو مسیحا کا ہاتھ
 

Rate it:
Views: 526
17 Jun, 2009