بڑی ہی چاہ سے دلہن بنی تھی میں ہائے ( گیت)

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistan

پیا کی راہ تکوں دل یہ ڈوبتا جائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے

کیا تھا جن کے لیے میں نے آج سولہ سنگھار
تھا جن کے قدموں کی آہٹ کا شام سے انتظار

لو رات بیت گئی وہ مگر نہیں آئے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے

سہاگ رات تھی یا غم کی رات تھی کوئی
مرے لیے نہ وفا کی سوغات تھی کوئی

ستم بتا مری تقدیر مجھ پہ کیوں ڈھائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے

انوکھے درد لیے یہ نئی سحر آئی
خموش لب ہیں مگر آنکھ میری بھر آئی

کروں میں کیا مرا دل بار بار گھبرائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے

سہیلیوں کو نہ بابل کو کچھ بتاؤں گی
مگر یہ درد بھلا کس طرح چھپاؤں گی

بڑی ہی چاہ سے دلہن بنی تھی میں ہائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے

پیا کی راہ تکوں دل یہ ڈوبتا جائے
مایوسیوں کے ہر اک سمت بڑھ گئے سائے

Rate it:
Views: 1822
23 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL