بکھرے ہوئے لمحوں

Poet: Qaim Ali Panhwer By: Qaim Ali Panhwer, SANGHAR SINDH

بکھرے ہوئے لمحوں کو سمیٹ رہا ہے کوئی
وہ دیکھو آج چپ چپ کے رو رہا ہے کوئی

وہ رکھتے تھے قدم جو پھولوں پر ہنس کر
آج قدم کانٹو ں پر رک کر چل دیا ہے کوئی

جن آنکھوں نے اوڑائیں تھی نیندیں ہماری
ان آنکھوں سے آنسوں بہا رہا ہے کوئی

روک لے قائم کو اٹھنے سے اے خدا
حال سنانے اپنا قبر پر آرہا ہے کوئی
 

Rate it:
Views: 620
18 Jul, 2010