بک جاؤں میں مفاد کی خاطر نہیں نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

بارش ہوئی ہے آئے تو کیسے مجھے یقیں
جیسی تھی اب بھی ویسی ہے پیاسی مری زمیں

کہتے ہو تم کہ ہنسنے لگے گل بہار میں
لیکن فضا چمن کی ہے اب بھی وہی حزیں

سجدوں کا مجھ کو چاہے ملے نہ کوئی صلہ
تیرے ہی سامنے میں جھکاؤں گی یہ جبیں

ہر شخص دے رہا ہے کھلا اور چھپا فریب
کس کا یقین کیجیے ، کس کو کہیں امیں

باطل کے سامنے نہ جھکو ، حق کا ساتھ دو
سچائیوں سے پیار کرو تم پہ آفریں

آئے ہو مال لے کے خریدو گے وشمہ جی
بک جاؤں میں مفاد کی خاطر نہیں نہیں

Rate it:
Views: 113
19 Apr, 2025
More Life Poetry