بگڑا نصیب آخری دم تک وہی رہا ہزار کوشیش کی پھر بھی وہی رہا جاگتی امید وصال کی صورت نکل سکے جس پر بڑا غرور تھاوہ نکلے عجیب تھے ھم کو کسی دوا نےاچھا نہیں کیا اس کے دردزخم کے لئے مرھم تو تجھے