بگڑتا کیوں ھے کوئی اپنی امید بر آئی پر
آخر کیوں خوش نہیں ہوتا قید سےرہائی پر
اسکو رنجش ھے مانا مگر نجانے کس بات پر ؟
اپنی خاموشی پر یا ہماری اس لب کشائی پر ؟
دل کو چاھیئے حساب اپنے اسد کوئی محبت کا۔
خواہ ناراضگی سے ملے تیری کہ اپنی جگ ہنسائی پر