بکھری ریت پر کس نقش کو آباد رکھے گی
وُہ مجھ کو یاد رکھے بھی تو کتنا یاد رکھے گی
اُسے بنیاد رکھنی ہے ابھی دل میں محبت کی
مگر یہ سنگ سینے پر وُہ میرے بعد رکھے گی
پلٹ کر بھی نہیں دیکھیں گے اس کی بے رخی ساحل
بھلا دیں گے اُسے ایسا کہ وُہ بھی یاد رکھے گی