جب پیار نہیں تھا تو بھلا کیوں نہیں دیتے
خط کس لیے رکھے ہیں جلا کیوں نہیں دیتے
کس واسطے لکھا ہے ہتھیلی پہ میرا نام
میں حرف غلط ہوں مٹا کیوں نہیں دیتے
لالہ شب روز کی الجھن سےنکلوں
تم میرے نہیں ہو تو بتا کیوں نہیں دیتے
رہ رہ کہ نہ تڑپاؤ اے درد مسیحا
ہاتھوں سے زہر مجھ کو کیوں نہیں پلا دیتے
جب میری وفاؤں پر تجھ کو یقین نہیں ہے
حسرت کو نگاؤں سے گرا کیوں نہیں دیتے