Add Poetry

بھلے دنوں کی بات تھی

Poet: Wajahat Khan By: Wajahat Khan, Karachi

بھلے دنوں کی بات تھی بھلی سی ایک شکل سی تھی
نہ یہ کہ حسن تمام ہو نہ دیکھنے میں عام ہو

نہ یہ کہ وہ چلے تو رہ گزر سی کہکشاں لگے
مگر کہ جب وہ ساتھ ہو بھلا بھلا سفر لگے

کوئی بھی رت ہو اس کے شب فضا کا رنگ روپ تھی
وہ سردیوں کی دھوپ تھی وہ گرمیوں کی چھاؤں تھی

نہ اتنی خوش لباسیاں کہ سادگی گلا کرے
نہ اتنی بے تکلفی کہ آئینہ حیا کرے

نہ اس کو مجھ پہ مان تھا نہ مجھ کو اس پے کوئی زوم
جب عہد ہی کوئی نہ ہو تو کیا ہے غم شکستگی

سو ایک روز کیا ہوا وفا پہ بحث چھڑ گئی
میں عشق کو امر کہوں وہ میری ضد سے چڑ گئی

میں عشق کا اسیر تھا وہ عشق کو قفس کہے
کہ عمر بھر کے ساتھ کو ایک بدتر ہوس کہے

سو اپنا اپنا راستہ ہنسی خوشی بدل دیا
وہ اپنی راہ چل پڑی میں اپنی راہ چل پڑا

اب اس کی یاد رات دن نہیں مگر کبھی کبھی
آتی ہے یار

Rate it:
Views: 861
24 Oct, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets