ہرمحفل میں اپنے شعر سنایا نہ کرو
کسی بھینس کے آگے بین بجایا نہ کرو
دنیا جانتی ہے کہ سچ کڑوا ہوتا ہے
ہر کسی کو آئینہ دکھایا نہ کرو
تم چلے جاتے ہو تو نیند نہیں آتی
ہوسکے تو میرے خوابوں میں آیا نہ کرو
جو لوگ معیار پہ پورے نہ اتریں
ایسے لوگوں سے ربط بڑھایا نہ کرو
بھول جاؤ اصغر کو برے وقت کی طرح
میرا خیال بھی کبھی دل میں لایا نہ کرو