بھول جانے کا بہانہ ہی تو تھا
غم میں ڈوب جانا ہی تو تھا
چلا گیا ہے توچھوڑ کر ہمیں
تجھے یاد آنا ہی تو تھا
رہتے ہیں منتظر تیری آمد کے
دیا اشکوں کا جلانا ہی تو تھا
زخم بہت گہرا تھا جدائی کا
درد دل میں بسانا ہی تو تھا
چھپا لیا ہے تمہیں سینے میں
بھولنے سے تجھے بچانا ہی تو تھا