بھول جا!!!!

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

شب کی تنہائیوں میں ہولے سے
سرسراتی فضا ہوئی گویا
چاند نے دی مجھے ضیا اپنی
دور تاروں سے یہ ندا آئی
کیوں بھلا خود کو تنہا سمجھا ہے
تیرگی کیوں بسائی رکھی ہے
خواہشیں کیوں لگائے رکھی ہیں
کب تلک یوں اداس بیٹھے گا
کب تلک محو یاس بیٹھے گا
تو ہی رستے کا اب مسافر ہے
تو ہی خود اپنے دل کی منزل ہے
اب یہ تارے تمھارے ساتھی ہیں
ان کے جھرمٹ سے بانٹ لے خود کو
تیرے احساس کو جو تسکیں دیں
ان ہوائوں کے ساتھ لے خود کو
بھول جا جو ہوا تھا الفت میں
مان لے جو لکھا ہے قسمت میں
بھول جا تو نے اس کو چاہا تھا
بھول جا اس کا جو بھی وعدہ تھا

Rate it:
Views: 682
28 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL