بھکارن

Poet: Mohsin Naqvi By: Wajid Imran, Pirmahal

اِک بھکارن
شہر کے مصروف چوراہے کی اندھی بھیڑ میں
اپنے فاقوں سے اَٹی خواہش کی ضد پر
بیچنے آئی ہے
اپنی نوجوانی کا غُرور
توڑنے آئی ہے بے صُورت اَنا کے آیئنے
بے حنا ہاتھوں میں پھیلائے ہوئے
بس چند لمحے زندہ رہنے کا سوال
چند لمحے جن کا ماضی ہے نہ حال
آنکھ میں بجھتی ہوئی اِک موجِ نُور
تن پہ لپٹے چیتھڑوں کی سِلوٹوں میں
سانس لیتے واہمے
دَم توڑتا احساس ، لَو دیتا شُعور
زندگی کے دو کنارے۔۔۔۔۔چار سُو
اک طرف ہنگامئہ ہوس۔۔۔اِک سَمت ہُو
کس قدر مہنگی ہیں، باسی روٹیاں
کتنی سستی ہے ، متاعِ آبرو
اے خُدائے ، کاخ و کُو

Rate it:
Views: 538
25 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL