انتہا انتظار مرکریز دل کا حال
آمد یار پر کہیں بہار نہ ہو جائے
آج پھر اسکی یادآنے لگی
اسکی یاد میں کسی کا خیال نہ آ جائے
تیرے حجر میں مجے اجل نہ اے
محبّت اک امانت ہے کہیں الم نشرح نہ ہو جائے
کافی دنوں سے یہ سوچ رہا ہوں
کہ تو کہیں بے نقاب نہ آ جائے
,میں نے ہر بار یہی دعا مانگی ہے
یہ دیوانہ تیرا بے ہوش نہ ہو جائے