بہت آئیں گے سمجھانے نہ رونا

Poet: مظہر اقبال سمر By: مظہر اقبال سمر, Sattarpura-Kharian city

بہت آئیں گے لوگ سمجھانے نہ رونا
بناتے ہیں سب ہی افسانے نہ رونا

وہ آزما کر بھی راضی نہیں ہے
جو ہم بھی لگے آزمانے نہ رونا

بہت بیتاب ہونگے آنکھوں میں آنسو
مگر تم کسی بھی بہانے نہ رونا

پی کر جام فرقت ہم جا رہے ہیں
ساقی تم نہ رونا مےخانے نہ رونا

بہت ہنس لئے تم اب جا رہا ہوں
ہمیں یاد کر کے زمانے نہ رونا

چلن ہے یہاں کا سب ساتھ چھوڑیں
جو ٹوٹے یارانے پرانے نہ رونا

میں برسوں سے پیاسا اور ہیں چند قطرے
میرے لب پہ آ کر پیمانے نہ رونا

جس راہگزر پہ چلا ہے تو مظہر
کٹھن تو ہے پر دیوانے نہ رونا

Rate it:
Views: 14920
15 Feb, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL