Add Poetry

بہت اندر تک اداسی چهائی ہے

Poet: Arooj Fatima(Lucky) By: AF(Lucky), K.S.A

بہت اندر تک اداسی چهائی ہے
رونق ، خوشی نا میسر تنہائی ہے

اک پل میں گلا گھونٹ دیا میرے خلوص کا
وفا کے بعد بهی یہاں ملتی رسوائی ہے

وہ اور لوگ تهے جنہوں نے پا لیا محبت کو
ہم نے محبت کی خاطر دی دوہائی ہے

گردش ایام ختم ہو تو سکون ملے
ہر پل اک سزا میں اپنی حیات پائی ہے

میرے لبوں کے تبسم پر مت جا اے دوست
ہم نے خاموشی سے ندیاں بہائی ہے

جا ڈهونڈ شاید کوئی اور مجه سا مل جائے
ورنہ ہم نے تو اپنی قسمت آزمائی ہے

Rate it:
Views: 391
19 May, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets