بہت تھک گئی ہوں

Poet: Arooj Fatima(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.A

بہت تھک گئی ہوں
اک انجان سفر کرتے ہوئے
جیتے جی پل پل مرتے ہوئے
خواہشیوں کو
دل ہی دل میں دفنا کر
لبوں سے ہستے ہوئے
جانتی ہوں ُاس کا آنا
شاید نا ممکن ہے
نا ممکن کو دعاؤں سے
ممکن کرتے ہوئے
ہر اک سے اپنا دکھ چھپا کر
رات بھر جاگ کر روتے ہوئے
زندگی کی تلخیوں سے ہار کر
ٹوٹے بکھریں
سپنے چنتے ہوئے
یوں تو آئے گئی خوشیاں
میری زندگی میں بھی
پر مدت ہوئی سورج کی طرح
پر شب ڈھلتے ہوئے
نا امیدی گناہ ہے
یہی سوچ کر
آزماش کہتے ہوئے
خاموشی سے
ہر دکھ سہتے ہوئے
بہت تھک گئی ہوں
اک انجان سفر کرتے ہوئے

Rate it:
Views: 1299
19 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL