بہت دنوں کی بات ہے

Poet: By: Saima Hammad, Lahore

بہت دنوں کی بات ہے یہ بات آج کی نہیں
شباب پر بہار تھی ہوا بھی خوشگوار تھی
میں اپنے گھر سے چل پڑا
جانے کیوں نکل پڑا
کسی نے مجھ کو روک کہ بڑی لو سے روک کہ
کہا تھا لوٹ آئیے میری قسم نہ جائیے
میری قسم نہ جائیے
وہی حسین شام ہے بہار جس کا نام ہے
چلا ہوں گھر کو چھوڑ کے پرانی رتوں کو توڑ کے
کوئی نہیں جو روک کے کوئی نہیں جو ٹوک کے
کہے کہ لوٹ آئیے میری قسم نہ جائیے
میری قسم نہ جائیے

Rate it:
Views: 1093
02 Apr, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL