بہت سے خواب دیکھ

Poet: hira By: hira, gojra

بہت س خواب دیکھ رکھے ہیں مگر
نجانے کیوں کوئی تعبیر نہیں ملتی

اس قدر دھول پڑی ہے اس خواری میں
میرے چہرے س اب میری تصویر نہیں ملتی

بھٹکتا ہوں جنگلوں میں اندھیری راتوں کو
پھر بھی کیوں مجھے میری تقدیر نہیں ملتی

اس نے تو قسم اٹھارکھی ہے نہ ملنے کی
میں سوچتا رہتا ہوں کوئی تدبیر نہیں ملتی

غم ہی غم ہیں اس شکستہ مکاں میں
میرے دل کوخوشیوں کی جاگیر نہیں ملتی

تیری کتاب زندگی میں نے پڑھ کے دیکھ لی
اس میں میرے نام کی کوئی تحریر نہیں ملتی

ہر محبت کا انجام درد ہی کیوں ہے
کیوں کسی رانجھے کو ہیر نہیں ملتی

Rate it:
Views: 685
11 Dec, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL