بیتے ہوئے زمانے کے تعاقب میں

Poet: Mubeen By: Mubeen Nisar, Islamabad

بیتے ہوئے زمانے کے تعاقب میں
زندگی کٹتی ہے واپسی کے سفر میں

ہجر و فراق کی رہگزر پر چلتے چلتے
کب لوٹتا ہے کوئی اپنے گھر میں

پریشاں ہو کہ خدا یاد کرتا ہے
رنج کا مداوا ہے اسکے ذکر میں

وبال جاں ہے زندگی تو ایسے بھی
گزرتی ہے کیوں پھر موت کے ڈر میں

جانے کون چرا لیتا ہے نیند
خواب تیرتے ہیں رات بھر چشم تر میں

جلایا ہے جس نے جسم روح نہ جلا سکی
کوئی چنگاری سی ہے میرے خاکستر میں

Rate it:
Views: 472
21 Dec, 2009
More Life Poetry