بیت جائے نہ کہیں رات کوئی بات کرو
Poet: By: Tariq Baloch, hub chowkiبیت جائے نہ کہیں رات کوئی بات کرو
 جانے پھر کب ہو ملاقات کوئی بات کرو
 
 بے وفا مجھ کو کہو یا کوئی شکوہ ہی کرو 
 ہے گوارہ ہر بات کوئی بات کرو
 
 روٹھ جاؤ ہر بار تمھیں منا لینگے 
 کچھ تو سمجھاؤ میرے جذبات کوئی بات کرو
 
 تجھ کو دیکھا ہے تو تمھیں لگی زخموں کی جلن
 دو نہ درد کی سوغات کوئی بات کرو
 
 موسم ِ ہجر میں ویران ہے میرے دل کی زمین
 پل میں ہو جائے گی برسات کوئی بات کرو
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 