بیجا ضد

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 ایک بیجا ضد نے اُس کی کر دیا ویراں مجھے
اب بھلا کیا رہ گیا ہے کہنا یہ جا کر اُسے
چھوڑ کر مجھ کو اکیلا یوں سرابوں کے لیئے
خود بھی تنہا ہو گیا کیا ملا کہنا اُسے
مجھ کو فقط تیرا مگر تھا تجھ کو اوروں کا خیال
جِن کی خاطر ہم برے تھے اب کہاں کہنا اُسے
زخمِ دل گر بھر بھی دے گا وقت کا مرہم کبھی
مٹ سکیں گے داغ دل کے داغِ دل کہنا اُسے
احمر ساتھ بھی چھوڑا تو کب جب فاصلہ دو گام تھا
ہو چلا ہے رائیگاں عمرِ سفر کہنا اُسے

Rate it:
Views: 517
11 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL