بیدرد ہوائیں
Poet: Farkhanda Rizwi By: Shazia Hafeez, Attockکتنی بیدرد ہوائیں ہیں یہ
کس قدر بے خیالی میں درختوں
کو ہلاتی ہیں
زرد پتوں کو گرانے کے لئے
پھر یہی ہوائیں انہیں کہاں سے کہاں لے
جائیں گی اڑا کر
نہ منزل کی خبر نہ کوئی ٹھکانا ہو گا ان کا
یہ خزاں رسیدہ پتے
ادھر سے اُدھر بکھر جائیں گے
کچھ نہیں کہیں گے
پھر بھی اک کہانی
اس خاموشی میں کہیں تو ہو گی
مانا زندگی موت کی امانت ہے
ہمیشہ سے
پھر بھی اتنی
بیدردی سے نہ بکھرائے کوئی
More Sad Poetry






