بیماری

Poet: نوید رزاق بٹ By: نوید رزاق بٹ, سویڈن

پنچھی جو پلے ہوں پنچروں میں
پرواز کو سمجھیں بیماری
جو ہونٹ سِلے ہوں صدیوں سے
آواز کو سمجھیں بیماری
جو تار کبھی نہ تڑپے ہوں
وہ ساز کو سمجھیں بیماری

(* پہلا شعر مصنف اور فلمساز الیگزندرو جودوروسکی کے قول کا منظوم ترجمہ ہے)

Rate it:
Views: 454
05 Apr, 2014
More Life Poetry