بیٹھا رہا میں دیر تک بے حال دسمبر میں

Poet: johar mumtaz By: johar mumtaz, lahore

بیٹھا رہا میں دیر تک بے حال دسمبر میں
کہا تھا جس جگہ میں نے پچھلے سال دسمبر میں
جب پتے شجر سے بچھڑ رہے تھے
بے آسرا ہو کے وہ
سردی میں ٹھٹھر رہے تھے
یہ پتے اور یہ دسمبر تمہارے پاس امانت ہے
انجان راستوں کا اک سفر تمہارے پاس امانت ہے
یاد ہے وعدہ تیرا بھی امانت میری لوٹانے کا
ادھورے خط لوٹانے کا، دسمبر میں آنے کا
پورا سال اُسی وعدے کے بھروسے پہ بِتایا ہے
مگر تم نہیں لوٹے، دسمبر لوٹ آیا ہے
 

Rate it:
Views: 651
21 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL