بیٹی

Poet: محمد مسعود نوٹنگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

تنہائی میں تم دیپ جلانا بیٹی ایسے میری یاد تم منانا بیٹی
دیکھو آگے شام کا گہرا جنگل ہے دیکھو زیادہ دور تم نہ جانا بیٹی

ہر ایک شے سے دھول ہٹانا روزانہ پھولوں سے گلدان تم سجانا بیٹی
تتلی کی ہر بات چھپانا پر پھر بھی سارے جگنو پاس تم بلانا بیٹی

میں خوشبو میں رنگ ملا کر لاتا ہوں کاغذ کا پھول تم بنانا بیٹی
کیسے تم کو روز منایا کرتا تھا ساری باتیں تم بھول نہ جانا بیٹی

ان آنکھوں میں پیاس بھری ہے صحرا کی آنکھوں سے تم پیاس بجھانا بیٹی
تیری خاطر لوٹ کے آئے گا اب کوئی اب نہ ایسے خواب سجانا بیٹی
 

Rate it:
Views: 509
05 Jan, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL