بےقرار رویا

Poet: By: Kamal Khan, karachi

کچھ اس طرح تڑپ کر میں بےقرار رویا
دشمن بھی چیخ اٹھا بے اختیار رویا

کیا اس کو بے قراری یاد آگئی ہماری
مل مل کے بجلیوں سےابر بھار رویا

آیا ہے بعد مدت بچھڑے ہوئے ملے ہیں
دل سے لپٹ لپٹ کر غم بار بار رویا

کچھ بھی ہوں برق و باراں ہم تو یہ جانتے
اک بیقرار تڑپا اک دل فگار رویا م

فانی کو یا جنون ہے یا تیری آرزو ہے
کل نام لے کر تیرا دیوانہ وار رویا

بھولتا ہے غم یار میں ہوں جان تمنا
دنیا ہے میری عالم امکان تمنا

آہستہ گزر صرغم وادی دل میں
برباد نہ کر خاک شہیدان تمنا

ہے یاد تیری رونق خلوت گو خاطر
ہے زکر تیرا شمع شبستان تمنا

کیفیت ناکامی دل کیا بولوں فانی
دل ٹوٹ گیا توڑ کے پیمان تمنا

Rate it:
Views: 989
30 May, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL