جسم کی دراڑوں سے روح نظر آنے لگی
میں درد سے تڑپ اُٹھا جب تیری یاد آنے لگی
تو بے وفا ہے میری تنہائی مجھے بہکانے لگی
میں بےبسی کی تصویر بن گیا جب تم مجھے بھول جانے لگی
میری داستان ءِمحبت میں اتنا درد تھا فہیم
وہ قلم بھی میرے درد پہ آنسوں بہانے لگی