Add Poetry

بے تاب پلکوں میں اشک نہ چھپایا کرو

Poet: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد

بے تاب پلکوں میں اشک نہ چھپایا کرو
ضبط کے ضبط کو نہ آزمایا کرو

ویرانی آنکھوں کی یوں چھپتی نہیں
بات بے بات نہ مسکرایا کرو

اداسیوں کے قہر کی تمہیں کیا خبر
اداس لوگوں پہ ستم نہ ڈھایا کرو

چاند تنہا فلک پر جو مسکرایا کرے
میرے آنگن میں تم اتر آیا کرو

میں جب بھی تمہیں جو دیکھا کروں
مجھے لفظ لفظ سمجھ جایا کرو

میں الجھی ہوئی سی کوئی راہ ہوں
فرصتوں میں مجھے سلجھایا کرو

میں شعر ہوں کسی ادھوری غزل ک
مجھے تکمیل تک پنہچایا کرو

طلب ہے فقط رو برو کی مجھے
تخیلوں میں میرے نہ آیا کرو

ہوا کی مانند ہولے سے چھو کر مجھے
لا تعلق سے پھر نہ گذر جایا کرو

میں جب بھی پلکیں اپنی جھکایا کروں
میری نظروں میں تم سمایا کرو

ترک کر دو محبت سدا کیلئیے
یا مثل ء عنبر نہ کسی کو رولایا کرو

Rate it:
Views: 395
24 Jul, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets